wasi sha poetry
کل ہمیشہ کی طرح اس نے کہا
یہ فون پر میں بہت مصروف ہوں
مجھ کو بہت سے کام ہیں
باندھ لیں ہاتھ پہ سینے پہ سجا نے
تم کو جی میں آتا ہے کہ تعویذ بنا لیں تم کو
نہیں ہوتا کسی طبیب سے اس مرض کا علاج
ندیم
عشق لاعلاج ہے بس پرہیز کیجیے
کہتے ہو کہ بچھڑے کوئی مدت نہیں گزری
لگتا ہے کبھی تم نے کلنڈر نہیں دیکھا
ہم سے زندگی کی حقیقت نہ پوچھو
wasi
بہت پر خلوص لوگ تھے جو تنہا کر گئے
میں قابل نفرت ہوں تو چھوڑ دے مجھ کو
wasi
تو مجھ سے یوں دکھاوے کی محبت نہ کیا کر،
0 Comments